Sunday 18 June 2023

ہر ایک صفت کا تیری ذات سے حصار کیا

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


ہر ایک صفت کا تیری ذات سے حصار کیا

خُدا نے تجھﷺ کو مشیعت کا شاہکار کیا

تِرےؐ کرم نے فقیروں کی جھولیاں بھر دیں

تِریؐ نظر نے گداؤں کو شہریار کیا

تِرےؐ وجود کا اعجاز ہے کہ انساں نے

صفات و ذاتِ الٰہی کا اعتبار کیا

تکی ہے راہ خلیلؑ و کلیمؑ و عیسٰیؑ نے

خدا نے عرش پہ خود تیراؐ انتظار کیا

بُرّاق آیا تو صف باندھ لی فرشتوں نے

رکاب چوم کہ جبرئیلؑ نے سوار کیا

اٹھی تجلئ کُبریٰ میں جب نمود کی موج

طہور میں تِریؐ صورت کو اختیار کیا

سجا کے ختمِ نبوت کا تیرےؐ سر پہ تاج

خُدا نے تجھ کو رسولوں کا تاجدار کیا

وہ کج کلاہوں کے چکر میں پڑ نہیں سکتا

طواف جس نے تِرےؐ در کا ایک بار کیا

تجھیؐ نے قصرِ امارات کو کر دیا مسمار

تجھیؐ نے خِلعتِ شاہی کو تار تار کیا

تِریؐ نگاہِ کرم نے اُسے تسلی دی

وہ آنکھ جس کو زمانے نے اشکبار کیا

تِرےؐ طفیل ہے محشر میں سربلند نصیر

تِراؐ کرم کہ اسے اُمتی شمار کیا


سید نصیرالدین نصیر

No comments:

Post a Comment