Monday, 19 June 2023

اک نام مصطفیٰ ہی فقط جان نعت ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


اک نامِ مصطفیٰﷺ ہی فقط جانِ نعت ہے

جواس کے ذیل میں ہے وہ شایانِ نعت ہے

کوئی کلام ہو کہاں شایانِ نعت ہے

قرآنِ پاک ہی ہے جو قرآنِ نعت ہے

الحمد کے الف سے حدِ حرفِ سین تک

کتنا وسیع دیکھیے میدانِ نعت ہے

پیشِ نظر حضورؐ کا اسوہ رہے تو پھر

ہر شعبۂ حیات میں امکانِ نعت ہے

ختم الرسلؐ کے ہاتھ کی انگشتری تو دیکھ

اس میں جڑا نگینۂ مرجانِ نعت ہے

مقدور ہو تو پوچھ لو روح الامینؑ سے

اس دور میں بھی کیا کوئی حسّانِ نعت ہے

فردِ عمل کا کوئی بھروسہ نہیں حضور

کرنے کو پیش بس یہی دیوانِ نعت ہے

اے مدح خوانِ شان رسالت بتا مجھے

پیش نظر تِرے کوئی میزانِ نعت ہے

کچھ آگہی تھی مجھ کو بھی حا میم دال سے

سو میں نے کہہ دیا مجھے عرفانِ نعت ہے

دفتر کئی لکھے ہیں مدیحِ رسولﷺ میں

شہزاد آج تک مجھے ارمانِ نعت ہے


شہزاد مجددی

No comments:

Post a Comment