عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
اللہ، اللہ، یہ وفورِ شوقِ دیدارِ حسینؑ
ذرے ذرے میں نظر آتے ہیں انوارِ حسینؑ
زندگی میں جو رہے ہیں عاشقِ زارِ حسینؑ
وہ قیامت میں اٹھیں گے محوِ دیدارِ حسینؑ
جب بیاں ہوتے ہیں میدانِ بلا کے معرکے
جسم میں رفتارِ خوں ہوتی ہے رفتارِ حسینؑ
مطمئن تفسیرِ قرآں سے بھی ہے دنیا، مگر
اب ضرورت ہے کہ ہو تشریحِ کردارِ حسینؑ
کاش احساں! میرے لاشہ پر پڑے بن کر کفن
وہ خنک سایہ کہ جو ہے زیرِ دیوارِ حسینؑ
احسان دانش
No comments:
Post a Comment