عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
خوابِ دیرینہ کو مولیٰ تُو حقیقت کر دے
جاؤں طیبہ تو وہیں سے مجھے رُخصت کر دے
تِرے محبوبﷺ کا یا رب میں پڑوسی بن جاؤں
دُور اُفتادہ کو تُو صاحب قُربت کر دے
مالکِ زیست ہے تُو تیرے لیے کیا مُشکل
موت کو میرے لیے باعثِ برکت کر دے
کر دے پیوند زمیں یوں کہ فلک رشک کرے
اپنی قُدرت سے تُو اونچی میری قسمت کر دے
تائبِ خستہ کی حسرت نہ مِلے مٹی میں
تُو عطا اس کو مدینے میں جو تُربت کر دے
خالد اقبال تائب
No comments:
Post a Comment