کر کے ان کا خیال یک طرفہ
ہو نہ غم سے نڈھال یک طرفہ
ان کے کانوں پہ جوں نہیں رینگی
کیوں ہے تم کو ملال یک طرفہ
تالی بجتی ہے دونوں ہاتھوں سے
اب چلیں گے نہ چال یک طرفہ
با جماعت چلے ہیں دیوانے
تم نہ ڈالو دھمال یک طرفہ
اب نہ اوروں کا غم کرو فاروق
خود کو از خود سنبھال یک طرفہ
فاروق جرال
No comments:
Post a Comment