Tuesday, 24 October 2023

فقیر وجد میں آنے کی جستجو میں رہا

 فقیر وجد میں آنے کی جستجو میں رہا

خدا کا روپ بنانے کی جستجو میں رہا

تمہاری آنکھ سے سپنے کشید کرتے ہوئے

میں رتجگوں کو منانے کی جستجو میں رہا

تمہارے ساتھ تسلسل سے مسکراتے ہوئے

تمام روگ چھپانے کی جستجو میں رہا

مِرے وجود کے اندر ہی قید تھا کوئی

جو تیرے لمس کو پانے کی جستجو میں رہا

تمام عمر خساروں میں کاٹ کر حاشر

تعلقات نبھانے کی جستجو میں رہا


آفاق حاشر

No comments:

Post a Comment