Wednesday, 25 October 2023

چاندنی میں کتاب پڑھتے ہیں

 چاندنی میں کتاب پڑھتے ہیں

ہم رخِ لاجواب پڑھتے ہیں

اس کی آنکھیں طلسم کے اوراق

جِن کو خانہ خراب پڑھتے ہیں

وہ جو آیت کی شکل میں پہنچی

با وضو، بے حساب پڑھتے ہیں

اس کے ہونٹوں پہ ہے حیا، شبنم

کیسے مے کش شراب پڑھتے ہیں

ابر و خنجر، گھٹائیں زلفوں کو

کیا کیا عالی جناب پڑھتے ہیں

تجربے کے لیے تِرے ناخن

مِرے زخم گلاب پڑھتے ہیں

روز لکھتا ہوں کیفیت دل کی

وہ اسے اضطراب پڑھتے ہیں

کہکشاں، ماہِ نو، صبا، ذاکر

سب تِرا انتخاب پڑھتے ہیں


ذاکر حسین ذاکر

No comments:

Post a Comment