اس قدر ظُلم نہ کر رسمِ وفا سے پہلے
راستے اور بھی ہیں مرگِ جفا سے پہلے
ساتھ رہنا ہی محبت میں نہیں ہے لازم
مرحلے اور بھی ہیں رنگِ حِنا سے پہلے
ہجر کی تاپ میں سُلگے تو بنے ہیں کندن
زندگی شرط نہیں وصلِ رِدا سے پہلے
دل نے رکھی نہیں اطلس و کمخواب کی چاہ
رنگ سجتے ہی نہیں، دردِ قبا سے پہلے
آ تجھے آنکھ کی چوکھٹ میں سجا کر رکھ لیں
بُھول پائیں نہ تجھے صُورِ قضا سے پہلے
ثمینہ رشید
No comments:
Post a Comment