میرے حصے کا بھی جی لینا میری دوست
میں اب وداع لیتا ہوں
میری دوست میں اب وداع لیتا ہوں
میں نے اک نظم لکھنی چاہی تھی
جسے تم تا عمر پڑھتی رہ سکو
تم
تم یہ سب کچھ بھول جانا میری دوست
سوا اس کے
کہ مجھے بھی جینے کی بڑی خواہش تھی
میں گردن تک زندگی میں ڈوبنا چاہتا تھا
میرے حصے کا بھی جی لینا میری دوست
میرے بھی حصے کا جی لینا
پاش
اوتار سنگھ سندھو
No comments:
Post a Comment