Sunday 29 October 2023

جرم اس کو بھی لکھ دیا میرا

 جرم اس کو بھی لکھ دیا میرا

نام کیوں آپ نے لیا میرا

کبھی یہ دل اڑان بھر نہ سکا

کبھی پنجرہ نہ کھل سکا میرا

پوچھ لیتا ہے پھر کوئی تیرا

زخم رہتا ہے یوں ہرا میرا

آپ کے بعد، آپ سے پہلے

گر کوئی تھا تو وہم تھا میرا

خود کو دیکھا تو دل ہی ٹوٹ گیا

آئینہ بھی نہ ہو سکا میرا

کوئی تو ڈھونڈ لے مجھے بھی اب

کوئی تو  دے مجھے پتا میرا

یہ جو سب میر میر کرتے ہیں

اس سے ملتا ہے سلسلہ میرا

پہلے پہلے مذاق تھا مجنوں

پھر یہی نام پڑ گیا میرا


اتباف ابرک

No comments:

Post a Comment