Saturday, 28 October 2023

خبیث اک پیر جی کو ہو گئی چھ سال کی سزا

 خبیث (اقتباس)


اک پیر جی کو ہو گئی چھ سال کی سزا

بچی کو اک دکھایا تھا قبلہ نے کچھ ہُنر

ایسا قبیح فعل کرے کوئی آدمی

طیش اُس پہ جو بھی آوے وہ کم ہے اُسی قدر

اس جُرم کے لحاظ سے ہے نرم یہ سزا

بہتر یہ تھا کہ کھینچتے ظالم کو دار پر

اک دوست بولے مجھ کو تعجب تو اس پہ ہے

آوارہ آج کل بھی ہوا کرتے ہیں بشر

تندور کے عوض انہیں سوجھے ہے دور کی

کرتے ہیں عیش پیٹ پہ پتھر بھی باندھ کر

حالانکہ اب وہ دور ہے جس میں ہے بھاگ دوڑ

صرف اس لیے کہ مل سکے انساں کو مال و زر

خالص نہیں غذا کہ جو کچھ انگ لگ سکے

اس پر ستم کہ ملتی نہیں وہ بھی پیٹ بھر

معدے کے اشتہا سے دبی ہے ہر ایک بھوک

گم پیٹ کی خلا میں ہوئے قلب اور جگر

عالم یہ ہو گیا ہے کہ ہوتا جو قیس آج

لیلیٰ کے بدلے ڈھونڈتا روٹی کو دربدر


مسٹر دہلوی

No comments:

Post a Comment