Tuesday 31 October 2023

نجانے کس طرح کیوں بدگمانی تم نے کی

 نجانے کس طرح کیوں بدگمانی تم نے کی

کہانی تھی نہیں لیکن کہانی تم نے کی

مجھے یہ دُکھ نہیں ہے تم نے مجھ کو رد کیا

مجھے یہ دُکھ  ہے کہ یہ مہربانی تم نے کی

ہمارا ایک کُنبہ تھا اچانک ایک دن

مِرے گھر بار سے نقلِ مکانی تم نے کی

جنہوں نے آگ دکھلائی تھی میرے باغ کو

انہی کے گُلستاں کی باغبانی تم نے کی


ریحانہ روحی

No comments:

Post a Comment