Tuesday 24 October 2023

تجھ سے ربط نہیں بڑھانے میں نے

 تجھ سے ربط نہیں بڑھانے میں نے 

تجھ سے خوشبو کے ناطے ہیں 

شہرِ دل کا مستقل باسی ہے تُو

ورنہ لوگ تو آتے جاتے ہیں 

اُن کے شکم تو بھرتے ہی نہ ہوں گے

جو اناج تیرے ہاتھ کا کھاتے ہیں 

پرانی ڈگر پر ہی چلتے رہو تو اچھا ہے

نٸے رستے سنگ دشواری لاتے ہیں

کتنی زلیخاٸیں انگلیاں کاٹتی ہیں

جب رخ اپنا وہ دکھلاتے ہیں 


فاکہہ تبسم

No comments:

Post a Comment