خواب کا وقت ڈھل گیا تو پھر
دل بھی ٹالے سے ٹل گیا تو پھر
چاند کو ہاتھ میں نہیں لینا
چاند سے ہاتھ جل گیا تو پھر
مار ڈالو مگر گراؤ مت
میں کہیں پھر سنبھل گیا تو پھر
ایک ہی شخص دل مکان میں ہے
وہ بھی دل سے نکل گیا تو پھر
میری یادوں کا مضطرب لمحہ
تیری آنکھوں کو مل گیا تو پھر
زین شکیل
No comments:
Post a Comment