Sunday 29 October 2023

خواب کا وقت ڈھل گیا تو پھر

 خواب کا وقت ڈھل گیا تو پھر

دل بھی ٹالے سے ٹل گیا تو پھر

چاند کو ہاتھ میں نہیں لینا

چاند سے ہاتھ جل گیا تو پھر

مار ڈالو مگر گراؤ مت

میں کہیں پھر سنبھل گیا تو پھر

ایک ہی شخص دل مکان میں ہے

وہ بھی دل سے نکل گیا تو پھر

میری یادوں کا مضطرب لمحہ

تیری آنکھوں کو مل گیا تو پھر


زین شکیل

No comments:

Post a Comment