پُوچھتے ہیں یہ شاعری کیا ہے
ہائے، ایسی بھی سادگی کیا ہے
کیا کسی باغباں سے یہ پُوچھا
پُھول کیا شے ہے یہ کلی کیا ہے
یہ صبا کس بلا کا نام ہے اور
یہ ردا گُل پہ شبنمی کیا ہے
فصل گُل سے کبھی کِیا دریافت
چار سُو یہ ہری ہری کیا ہے
پُوچھ لیتے کبھی دھنک سے کہ یہ
سات رنگوں کی ساحری کیا ہے
خالد اقبال تائب
No comments:
Post a Comment