Tuesday 24 October 2023

بیٹھ کر اک روز اپنے دل کو سمجھاؤں گا میں

 بیٹھ کر اک روز اپنے دل کو سمجھاؤں گا میں

اس طرح چلتا رہا تو رائیگاں جاؤں گا میں

ایک دن ایسا بھی آئے گا بچھڑ جائے گا تُو

ایک شب ایسی بھی آئے گی کہ سو جاؤں گا میں

اس محبت کا بھرم قائم رہا تو پھر تجھے

ڈھونڈنے نکلوں گا اور رستے سے لوٹ آؤں گا میں

اِس سفر کی خاک میں نے اُس کے سر پر ڈال دی

جو سمجھتا تھا کہ اُس کو کھو کے پچھتاؤں گا میں

میں نے سوچا ہی نہیں تھا ایسے دن بھی آئیں گے

نیند سے جاگے گا تُو اور ڈر سے گھبراؤں گا میں


ولید ولی

No comments:

Post a Comment