Friday, 15 December 2023

تماشہ ختم ہونے کی صعوبت جان لیوا ہے

 تماشہ ختم ہونے کی صعوبت جان لیوا ہے

کسی کو جان لینے کی اذیت جان لیوا ہے

یہ حضرت قیس کا نوحہ سرِ دیوار لکھ ڈالو

محبت سوچ کر کرنا، محبت جان لیوا ہے

اگر کرنا ضروری ہو دلِ ناچار نہ مانے

محبت تک تو جائز ہے، عقیدت جان لیوا ہے 

اگر پُر خار ہیں رستے تو سمجھو سمت قائم ہے

جنُوں کے ریگزاروں میں سہولت جان لیوا ہے 

جفائیں اس نے کی یا تم نے کی ہوں، بُھولنا اچھا 

عزیزو! ترکِ اُلفت کی نِدامت جان لیوا ہے

یہی بہتر ہے عابد کو رہے مسجد کے پہرے پر

کسی کم ظرف کی جاں پر طریقت جان لیوا ہے

گلے کا طوق بننا ہے روایت تاجِ شاہی کی

سُنا ہے شاہجہانوں سے حکومت جان لیوا ہے


اقتدار اعوان

No comments:

Post a Comment