Monday 22 January 2024

پھر وہ بخشش کی تمنا نہ کرے محشر میں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


پھر وہ بخشش کی تمنا نہ کرے محشر میں

جس نے تسبیح درودوںﷺ کی نہ دہرائی ہو

مجھ پہ جنت کے بھی در آپ ہی وا ہونے لگیں

حوضِ کوثر پہ اگر میری پذیرائی ہو

ذکر ہو نعت میں جب شعبِ ابی طالب کا

کیسے ممکن ہے کہ آواز نہ بھر آئی ہو

جی میں آتا ہے کہ جی بھر کے کروں ذکر نبیؐ

گوشۂ ثور ہو، اور عالمِ تنہائی ہو

رنج مٹ جائیں سبھی زخم رفو ہوجائیں

اسمِ احمد ﷺسے اگر دل کی مسیحائی ہو

سر ورق پر ہو لکھا اسمِ محمدﷺجس نے

اس کے محضر میں کہیں درج نہ پسپائی ہو


نیلم ملک

No comments:

Post a Comment