عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
پھر وہ بخشش کی تمنا نہ کرے محشر میں
جس نے تسبیح درودوںﷺ کی نہ دہرائی ہو
مجھ پہ جنت کے بھی در آپ ہی وا ہونے لگیں
حوضِ کوثر پہ اگر میری پذیرائی ہو
ذکر ہو نعت میں جب شعبِ ابی طالب کا
کیسے ممکن ہے کہ آواز نہ بھر آئی ہو
جی میں آتا ہے کہ جی بھر کے کروں ذکر نبیؐ
گوشۂ ثور ہو، اور عالمِ تنہائی ہو
رنج مٹ جائیں سبھی زخم رفو ہوجائیں
اسمِ احمد ﷺسے اگر دل کی مسیحائی ہو
سر ورق پر ہو لکھا اسمِ محمدﷺجس نے
اس کے محضر میں کہیں درج نہ پسپائی ہو
نیلم ملک
No comments:
Post a Comment