Monday, 15 January 2024

نور آنکھوں میں تو چہروں پہ اجالے ہوں گے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


نور آنکھوں میں تو چہروں پہ اُجالے ہوں گے​

مصطفیٰﷺ والوں کے انداز نرالے ہوں گے​

حشر میں اُنﷺ کی شفاعت کے حوالے ہوں گے​

ہم گُنہ گاروں کو سرکارﷺ سنبھالے ہوں گے​

نزع میں انﷺ کے تصور سے مقدر چمکا​

قبر میں اب تو اُجالے ہی اُجالے ہوں گے

​​خُلد میں بھی نظر آتی ہے دیوانوں کی قطار

میرے سرکارؐ کے سب چاہنے والے ہوں گے

بخشوائیں گے وہ خُدا سے ہمیں محبوبِ خُداؐ

طوق گردن میں غُلامی کا جو ڈالے ہوں گے

عقل والے سمجھ پائے جنہوں کے آداب

اُنؐ کے دیوانوں کے انداز نرالے ہوں گے

اُنؐ کی ہر ایک صفت جب کہ ہے اعجاز نصیر​

نعت گوئی کے بھی انداز نرالے ہوں گے​

سید نصیرالدین نصیر

No comments:

Post a Comment