ہم تو بِکنے کو ہیں تیار زُلیخا یوسف
آپ بن جائیں خریدار زلیخا یوسف
تُو نے قصّے تو لکھے ہوں گے ہزاروں لیکن
ہے مُصنف تِرا شہکار زلیخا یوسف
ہر کہانی میں گُنہ گار نہیں ہوتا مرد
لڑکیوں پڑھ تو لو اک بار زلیخا یوسف
اِک طرف مصر تھا اِک اور خدائے آدم
رہ گئے تھے پس دیوار زلیخا یوسف
اس نے دُنیا میں اُتارے ہیں فقط چار ہی لوگ
اپنا محبوب، گُنہ گار، زلیخا، یوسف
اریب عثمانی
No comments:
Post a Comment