آنکھ میں پانی بھر کر لائے کون
اس جلتے ہوئے شہر کو بچائے کون
ایک تو محبت اور وہ بھی ناکام
میں بد نصیب، مِرا نصیب بنائے کون
اُمید اُن کے ہاتھوں جام پینے کی
ایسی اُمید پوری کرے تو کرے کون
رات تیری جبِیں پر گھاؤ چاندنی کے
ایسا زخمِ دل پر بھلا کھائے کون
خواب جو پھٹے لباس کی مانند ہوں
ایسے لباس میں خُود کو چُھپائے کون
میں تو اک گُمنام سا عاشق ہوں انجم
رانجھا و مجنوں جتنا نام کمائے کون
انجم شہزاد
No comments:
Post a Comment