Sunday 21 January 2024

گر شاہ دو عالم کے سہارے نہیں ہوتے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


گر شاہِ دو عالمؐ کے سہارے نہیں ہوتے

اُمت کے کبھی وارے نیارے نہیں ہوتے

پھر چاند کہاں ٹُوٹ کے جُڑتا مِرے آقاﷺ

گر آپِ کی اُنگلی کے اشارے نہیں ہوتے

سرکارؐ کی نگری کا بیاں حُسن ہو کیسے

ایسے تو کہیں اور نظارے نہیں ہوتے

جی جان فِدا کر دے جو حُرمت پہ نبیﷺ کے

اس پیار کے سودے میں خسارے نہیں ہوتے

اے شاہِ اممﷺ در پہ بُلا لیجیے خُدا را

اب دُور مدینے سے گُزارے نہیں ہوتے

محشر میں نہ ہو سکتی گُنہ گار کی بخشش

گر سید ابرارﷺ ہمارے نہیں ہوتے

ملتی نہ اگر نُور کی خیرات فلک کو

یہ شمس و قمر اور سِتارے نہیں ہوتے

اے ناز کرم ہے سب محبوب خداﷺ کا

ورنہ تو حسیں بخت ہمارے نہیں ہوتے


صفیہ ناز

No comments:

Post a Comment