Sunday, 19 May 2024

دل مبتلائے رنج ہے ممکن ہے یوں علاج

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


دل مبتلائے رنج ہے ممکن ہے یوں علاج 

کر دیجیے عطا مجھے خاک مدینہ آج  

چبھنے لگے ہیں مجھ کو یہ دنیا کے تخت و تاج

جب سے ہوا ہے دل پہ میرے مصطفیٰؐ کا راج

میرا امام صاحبِ کوثر ہی ہے فقط

محشر میں اے خدا مِری رکھ لیجیے گا لاج

بستر کے واسطے رکھے پتے کھجور کے

آقائے نامدارﷺ کا سادہ تھا یوں مزاج

سب مال و زر لٹا دیا اللہ کے لیے

یہ بھی ہوا کہ خود کو میسر نہ تھا اناج

اے صاحبانِ شعر و ادب چھوڑئیے غزل

اردو ادب میں دیجیے نعتوں کو اب رواج

اللہ جس کی مدح میں آیات بھیج دے

کاشف ادا نہ ہو سکے اس کا کبھی خراج


کاشف شکیل

No comments:

Post a Comment