عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
وفورِ شوق کی محفل ہے میری تنہائی
"بڑے وقار کی حامل ہے میری تنہائی"
مدینہ جب بھی نظر آئے، آئے خلوت میں
مِری ضمانتِ منزِل ہے میری تنہائی
حضورؐ! آپ کو سوچوں جو پہروں خلوت میں
تو زندگی کا مِری دل ہے میری تنہائی
اِسی کے دم سے تو نعتوں سے زندگی ہے سجی
رُخِ حیات پہ اک تِل ہے میری تنہائی
اِسے نوازیں حضورؐ! آپ کا ہو ذکر مزِید
کہ خلوتوں کی ہی سائل ہے میری تنہائی
بچاؤں کیوں نہ میں آلودگئ جلوت سے
کہ حُسنِ یار سے جِھلمل ہے میری تنہائی
جزائے نعت مِلے گی اسے بھی ساتھ مِرے
کہ ذوقِ نعت میں شامل ہے میری تنہائی
اگر ہو یادِ نبیﷺ میں بسر تو کیا کہنا
وگرنہ کاوِشِ باطِل ہے میری تنہائی
اسے بھی چھوڑ دوں ثاقب اگر پتہ یہ چلے
کہ حاضری میں تو حائل ہے میری تنہائی
ثاقب علوی
No comments:
Post a Comment