عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
مِرے دل کو مدینے کی تمنا بھی وہی دیں گے
پھر اس کے بعد طیبہ کا بلاوا بھی وہی دیں گے
مجھے کیا غم وسائل کا وه حل ہیں سب مسائل کا
کہ جو ازن سفر دیں گے کرایہ بھی وہی دیں گے
بچانا جن کو آتا ہے قیامت خیز طوفاں سے
مِری غمگین کشتی کو کنارہ بھی وہی دیں گے
دکھائیں گے مِری آنکھوں کو منظر سبز گنبد کے
نظر سے جو نوازیں گے نظارہ بھی وہی دیں گے
شفیع مذنبیںﷺ سرورﷺ لقب ہے ان کا عالم میں
گنہ گاروں کو رحمت کا اشارہ بھی وہی دیں گے
سرور خان سرور
No comments:
Post a Comment