جو چاہتوں کی راہ میں مصلوب ہو گئے
وہ رب کائنات میں مصلوب ہو گئے
منزل کی سمت ہم چلے اتنے یقین سے
منزل کو اپنے آپ ہی مطلوب ہو گئے
اے حُسن! تیری بندہ پروری کا شکریہ
ہم تم سے مل کے صاحب اسلوب ہو گئے
یوسف تو تُو نہیں تھا مگر ہم تیرے لیے
رو رو کے انتظار میں یعقوب ہو گئے
امن علی امن
No comments:
Post a Comment