Friday, 17 May 2024

جو چاہتوں کی راہ میں مصلوب ہو گئے

 جو چاہتوں کی راہ میں مصلوب ہو گئے

وہ رب کائنات میں مصلوب ہو گئے

منزل کی سمت ہم چلے اتنے یقین سے

منزل کو اپنے آپ ہی مطلوب ہو گئے

اے حُسن! تیری بندہ پروری کا شکریہ

ہم تم سے مل کے صاحب اسلوب ہو گئے

یوسف تو تُو نہیں تھا مگر ہم تیرے لیے

رو رو کے انتظار میں یعقوب ہو گئے


امن علی امن

No comments:

Post a Comment