عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
جب کسی طور نہ دارین کا صدقہ اُترے
کِس طرح پھر شہِ کونینؐ کا صدقہ اُترے
ان گِنت جنتیں بٹ جائیں گنہگاروں میں
اُنؐ کے ماں باپ کریمین کا صدقہ اُترے
اِک اُچٹتی سی نظر ڈال دیں سرکارؐ اگر
کعبتہ اللہ کے طرفین کا صدقہ اُترے
خوب صدیقؓ و عمؓر خوب ہیں عثماؓن و علؓی
کیسے اِس حلقہً نُورین کا صدقہ اُترے
ایک اِک فرد سے پُوچھے گا خُدا حشر کے دن
کیا کِیا جائے کہ حسنینؑ کا صدقہ اُترے
دو جہاں وار دئیے جائیں تو شاید سرور
میرے سرکارؐ کی نعلین کا صدقہ اُترے
سرور خان سرور
No comments:
Post a Comment