Thursday, 16 May 2024

نور صبح تاباں کو دیر ہے چمکنے میں

 نورِ صبحِ تاباں کو 

 دیر ہے چمکنے میں

شب کی اس طوالت کو 

اک خیال کے ہمراہ

دُور لے کے چلتے ہیں

آؤ راہِ ماضی پر

رات بھر ٹہلتے ہیں

دونوں ہاتھ مّلتے ہیں


عبداللہ ضریم

No comments:

Post a Comment