Tuesday, 21 May 2024

حصار دین کے منظر میں آزر ہو نہیں سکتا

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


حصار دین کے منظر میں آزر ہو نہیں سکتا

جہاں ظلمت کدہ ہو دل منور ہو نہیں سکتا

لقب پایا ہے سیف اللہ کا خالدؓ کی ہستی نے

شجاعت میں کوئی ان کے برابر ہو نہیں سکتا

گواہی سب سے پہلے دی شبِ معراج کی اس نے

جہاں میں دوسرا صدیق اکبرؓ ہو نہیں سکتا

محبت میں، اطاعت میں، وفا میں، جاں نثاری میں

صحابہؓ سے کوئی اُمت میں بہتر ہو نہیں سکتا

لقب پایا غنی کا سرور کونینﷺ سے اس نے

سخاوت میں کوئی عثماںؓ کا ہمسر ہو نہیں سکتا

میں ہندو ہوں مجھے آقاؐ نے الفت سے نوازا ہے

مِرے جیسا کسی کا بھی مقدر ہو نہیں سکتا

نبیؐ کی نعت کہنے کا شرف مشکل سے ملتا ہے

کوئی حسّانؓ جیسا پھر سخنور ہو نہیں سکتا

خدا نے جس طرح سرکارؐ کو ارفع بنایا ہے

تو امت میں عمرؓ جیسا دلاور ہو نہیں سکتا

شفاعت کے لئے سب انبیاء ہیں صف بہ صف حاضر

نبیؐ جب تک نہیں آیئں گے محشر ہو نہیں سکتا

قیامت تک تِری مخلوق آتی جائے گی، لیکن

کوئی عشرہ مبشرہؓ کے برابر ہو نہیں سکتا

نبیؐ ہیں چاند تو تارے صحابہؓ بن گئے پارس

کہیں ایسا کوئی منظر اجاگر ہو نہیں سکتا


تلک راج پارس

No comments:

Post a Comment