عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
پڑ گیا سایۂ گنبد بھی اگر کانٹوں پر
جگمگا اٹھیں گے پھر شمس و قمر کانٹوں پر
رشکِ مہتاب تھا صحرائے مدینہ شب بھر
اوس بن بن کے اترتی تھی سحر کانٹوں پر
خواب میں آپﷺ جو ایک بار اگر آ جائیں
مجھ کو آ جائے گا جینے کا ہنر کانٹوں پر
آپؐ کی دید کے مرہم کی ضرورت ہے اسے
ایسا لگتا ہے کہ ہے دیدۂ تر کانٹوں پر
میں تو ہر حال میں پہنچوں گا مدینہ کشور
چاہے کرنا بھی پڑے مجھ کو سفر کانٹوں پر
صلاح الدین کشور کولاری
No comments:
Post a Comment