Wednesday, 8 January 2025

پڑ گیا سایۂ گنبد بھی اگر کانٹوں پر

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


پڑ گیا سایۂ گنبد بھی اگر کانٹوں پر

جگمگا اٹھیں گے پھر شمس و قمر کانٹوں پر

رشکِ مہتاب تھا صحرائے مدینہ شب بھر

اوس بن بن کے اترتی تھی سحر کانٹوں پر

خواب میں آپﷺ جو ایک بار اگر آ جائیں

مجھ کو آ جائے گا جینے کا ہنر کانٹوں پر

آپؐ کی دید کے مرہم کی ضرورت ہے اسے

ایسا لگتا ہے کہ ہے دیدۂ تر کانٹوں پر

میں تو ہر حال میں پہنچوں گا مدینہ کشور

چاہے کرنا بھی پڑے مجھ کو سفر کانٹوں پر


صلاح الدین کشور کولاری

No comments:

Post a Comment