Monday, 20 January 2025

خاموش دھڑکنوں کی صدا کی کسے خبر

 خاموش دھڑکنوں کی صدا کی کسے خبر

وعدے بہت کیے تھے وفا کی کسے خبر

خواہش گناہ ہے تو گنہ گار میں بھی ہوں

ہیں جرم بے حساب سزا کی کسے خبر

کہتے ہیں آدمی میں خدائی کا عکس ہے

بندے ہیں بے نیاز خدا کی کسے خبر

سارا جہاں مریض، مرض بھی ہے لا علاج

پہچانے کون درد دوا کی کسے خبر

شاید ثواب تم کو بھی مل جائے سب کے ساتھ

سجدے میں گر بھی جاؤ دعا کی کسے خبر


سندیپ کول نادم

No comments:

Post a Comment