خاموش دھڑکنوں کی صدا کی کسے خبر
وعدے بہت کیے تھے وفا کی کسے خبر
خواہش گناہ ہے تو گنہ گار میں بھی ہوں
ہیں جرم بے حساب سزا کی کسے خبر
کہتے ہیں آدمی میں خدائی کا عکس ہے
بندے ہیں بے نیاز خدا کی کسے خبر
سارا جہاں مریض، مرض بھی ہے لا علاج
پہچانے کون درد دوا کی کسے خبر
شاید ثواب تم کو بھی مل جائے سب کے ساتھ
سجدے میں گر بھی جاؤ دعا کی کسے خبر
سندیپ کول نادم
No comments:
Post a Comment