Saturday, 18 January 2025

ہوئی ہے اس کو ہر اک شے عطا مدینے سے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


ہوئی ہے اس کو ہر اک شے عطا مدینے سے

رہا ہے جس کو کوئی واسطا مدینے سے

تمام دشت و بیاباں کو کر گئی سیراب

اٹھی ہے جھوم کے جب بھی گھٹا مدینے سے

پہنچ کے کوچۂ طیبہ میں شادکام ہوئی

کہ خالی ہاتھ نہ لوٹی دعا مدینے سے

چمن چمن ہے معطر،۔ بدن بدن خوشبو

یہ کس کی آئی ہے بُوئے قبا مدینے سے

چمک اٹھا ہے ہر اک گوشۂ حیات اس کا

ملی جسے بھی ذرا سی ضیا مدینے سے

دوائے دردِ دلِ بے کساں ملے گی یہاں

یہ آ رہی ہے مسلسل صدا مدینے سے

رہا ہے اور رہے گا یہ سلسلہ جاری

"ملی ہے اور ملے گی ضیا مدینے سے"

چلو کہ چل کے قدم اس کے چوم لیں بیتاب

پہنچ کے لوٹا ہے جو قافلہ مدینے سے


محمد حفیظ بیتاب

No comments:

Post a Comment