Sunday, 19 January 2025

وہ آئینہ ہے کبھی جھوٹ بولتا ہی نہیں

 وہ آئینہ ہے کبھی جھوٹ بولتا ہی نہیں

تعلقات ترازو میں تولتا ہی نہیں

نہ خوش مزاجی ہے اس میں نہ تلخیاں لیکن

جو راز دل میں ہے مخفی وہ کھولتا ہی نہیں

تمام لوگوں کے منہ میں زباں ہے، ہے کہ نہیں

مگر یہاں کوئی حق بات بولتا ہی نہیں

وہ جانتا ہے امرت کہاں ہے، موتی کہاں

مگر کہاں ہے؟ سمندر یہ بولتا ہی نہیں

زباں تو شیریں ہے لیکن خلوص کی ہے کمی

وہ شہد کو کبھی لہجے میں گھولتا ہی نہیں

ہمارے دل نے بھی پایا ہے کیا مزاج رسا

چمن میں رہتا ہے پھولوں پہ ڈولتا ہی نہیں


محمد قاسم رسا

No comments:

Post a Comment