جو اپنے آپ کو سب کچھ سمجھ لے
نہ جانے آپ کو کب کچھ سمجھ لے
مکرر اس لیے سمجھا رہا ہوں
بہت ممکن ہے وہ اب کچھ سمجھ لے
نصیحت کا تجھے تب حق ملے گا
تو اپنے آپ کو جب کچھ سمجھ لے
دعا کے بعد بھی یہ التجا ہے
زیادہ کہہ گیا اب کچھ سمجھ لے
یہاں سب کچھ کسے حاصل ہوا ہے
جو حاصل ہے اسے سب کچھ سمجھ لے
تغافل کو نہ اتنا کام میں لا
گزر جائے گی یہ شب کچھ سمجھ لے
عابد اختر
No comments:
Post a Comment