Monday, 20 January 2025

عجب تھی چاہت عجب سی الفت

 عجب تھی چاہت عجب سی الفت

نور سی رنگت بلا کی شفقت

دھلا دھلایا سا پاک چہرہ

بے داغ سا وہ نمناک چہرہ

غم اس کے چہرے پر کچھ نہیں تھا

دوست بھی وہ میرا نہیں تھا

مگر ملا وہ مجھ سے ایسے

برسوں کی شناسائی ہو جیسے

پل بھر میں دل میں سما گیا وہ

میری شخصیت پر چھا گیا وہ

زباں ایسی جیسے شہد کا قطرہ

کلام اس کا تھا ایک فطرہ

دل جلوں کی نظر پڑی تو

حسرتوں سے ہوا خاک چہرہ

مگر ہمارے لیے تو تھا وہ

معصوم سا ایک پاک چہرہ


شیبا کوثر

No comments:

Post a Comment