عجب تھی چاہت عجب سی الفت
نور سی رنگت بلا کی شفقت
دھلا دھلایا سا پاک چہرہ
بے داغ سا وہ نمناک چہرہ
غم اس کے چہرے پر کچھ نہیں تھا
دوست بھی وہ میرا نہیں تھا
مگر ملا وہ مجھ سے ایسے
برسوں کی شناسائی ہو جیسے
پل بھر میں دل میں سما گیا وہ
میری شخصیت پر چھا گیا وہ
زباں ایسی جیسے شہد کا قطرہ
کلام اس کا تھا ایک فطرہ
دل جلوں کی نظر پڑی تو
حسرتوں سے ہوا خاک چہرہ
مگر ہمارے لیے تو تھا وہ
معصوم سا ایک پاک چہرہ
شیبا کوثر
No comments:
Post a Comment