Sunday, 26 January 2025

اس کے کوچہ میں گیا میں سو پھر آیا نہ گیا

 اس کے کُوچہ میں گیا میں سو پھر آیا نہ گیا 

میں وہاں آپ کو ڈھونڈا تو میں پایا نہ گیا 

گُم ہوا دل مِرے پہلو سے کہ پایا نہ گیا 

شاید اس کُوچہ میں جا اس سے پھر آیا نہ گیا 

دم بخود ہو کے موا اس کی نزاکت کے سبب 

آہ و نالہ بھی مجھے اس کو سنایا نہ گیا 

اس نے اک روز میں سو بار رُلایا مجھ کو 

مجھ سے پر اس بُتِ خُوش خُو کو منایا نہ گیا 

بعد اک عمر کے کیا تجھ سے کہوں اے غمگیں

حال دل اس نے جو پوچھا تو سنایا نہ گیا


غمگین دہلوی

No comments:

Post a Comment