آنکھوں کی یہ ذمہ داری ہوتی ہے
ہنسنے میں بھی گریہ زاری ہوتی ہے
غم کا موسم جب بھی آنے لگتا ہے
سب سے پہلے میری باری ہوتی ہے
اس کی باہوں میں آ کر یہ لگتا ہے
گھر کی جیسے چار دِواری ہوتی ہے
سازش ٹھیک نہیں ہے گھات لگاتے ہیں
دشمن داری دشمن داری ہوتی ہے
وقت اسے سمجھائے گا تو سمجھے گا
دنیا داری دنیا داری ہوتی ہے
دشمن تجھ تک میری لاش سے آئے گا
دعوے داری دعوے داری ہوتی ہے
عمران فہم
No comments:
Post a Comment