سنبھل گیا ہوں کہ یہ وقت بھی کڑا ہوتا
فراق میں جو مزاجاً میں چڑچڑا ہوتا
خدا کا شکر کہ ہوں مطمئن بچھڑ کر بھی
وگرنہ اب بھی تِری راہ میں کھڑا ہوتا
اگر تمام نہ ہوتا جنونِ عشق، تو میں
تِری گلی میں کہیں خاک پر پڑا ہوتا
بھلا ہے تجھ سے تعلق کا ٹوٹنا، ورنہ
ہر ایک سے میں تِرے واسطے لڑا ہوتا
یہ میری ماں کی دعاؤں کا اثر ہے ورنہ
میں چھوٹے گھر کا کہاں آدمی بڑا ہوتا
عمار مہدی
No comments:
Post a Comment