Tuesday, 28 January 2025

مدینہ جاؤں گا حسرت دل غریب میں ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


مدینہ جاؤں گا حسرت دلِ غریب میں ہے

وہ نیک ساعتِ اول بہت قریب میں ہے

ملی ہے خاکِ درِ مصطفیٰﷺ گدائی میں

متاعِ کون و مکاں کاسۂ غریب میں ہے

لقب خدا نے دیا جن کو شافعِ محشرﷺ

علاجِ اُمتِ عاصی اسی طبیب میں ہے

جبیں کے ساتھ دلوں کو بھی خم کرو یارو

سکونِ قلب کی لذت درِ حبیبﷺ میں ہے

پتہ چلا یہ رضا ہاتھ کی لکیروں سے

طوافِ خانۂ کعبہ مِرے نصیب میں ہے


صفدر رضا کھنڈوی

No comments:

Post a Comment