Tuesday, 21 January 2025

سوچتا ہوں کدھر گئے ہم لوگ

 سوچتا ہوں کدھر گئے ہم لوگ

جی رہے ہیں کہ مر گئے ہم لوگ

رات بھر ایک ایک جمع ہوئے

پو پھٹے ہی بکھر گئے ہم لوگ

اپنا گھر ڈھونڈنے کو کیا نکلے

جانے کس کس کے گھر گئے ہم لوگ

یہ مکاں، شہر، بھائی اور بہن

ان حدوں سے گزر گئے ہم لوگ

دل کہیں ہے تو دست و پا ہیں کہیں

جسم تقسیم کر گئے ہم لوگ


فہیم امروہوی

No comments:

Post a Comment