سوچتا ہوں کدھر گئے ہم لوگ
جی رہے ہیں کہ مر گئے ہم لوگ
رات بھر ایک ایک جمع ہوئے
پو پھٹے ہی بکھر گئے ہم لوگ
اپنا گھر ڈھونڈنے کو کیا نکلے
جانے کس کس کے گھر گئے ہم لوگ
یہ مکاں، شہر، بھائی اور بہن
ان حدوں سے گزر گئے ہم لوگ
دل کہیں ہے تو دست و پا ہیں کہیں
جسم تقسیم کر گئے ہم لوگ
فہیم امروہوی
No comments:
Post a Comment