زندگی درد بنی درد کا افسانہ بنا
یوں ہی دنیا میں ہر اک فرد کا افسانہ بنا
سرخ چہروں سے سجائی گئی جو محفل ناز
اسی محفل میں رخِ زرد کا افسانہ بنا
مٹ گئیں ذہن سے جب کوہکنی کی باتیں
عشق کے ولولۂ سرد کا افسانہ بنا
لگ گئی جس کو کسی دامنِ عاشق کی ہوا
کوچۂ یار میں اس گرد کا افسانہ بنا
ایک عورت کی کہانی وہ کہانی ہے صبا
جس کی تکمیل میں اک مرد کا افسانہ بنا
صبا نقوی
No comments:
Post a Comment