Friday, 17 January 2025

زندگی درد بنی درد کا افسانہ بنا

 زندگی درد بنی درد کا افسانہ بنا

یوں ہی دنیا میں ہر اک فرد کا افسانہ بنا

سرخ چہروں سے سجائی گئی جو محفل ناز

اسی محفل میں رخِ زرد کا افسانہ بنا

مٹ گئیں ذہن سے جب کوہکنی کی باتیں

عشق کے ولولۂ سرد کا افسانہ بنا

لگ گئی جس کو کسی دامنِ عاشق کی ہوا

کوچۂ یار میں اس گرد کا افسانہ بنا

ایک عورت کی کہانی وہ کہانی ہے صبا

جس کی تکمیل میں اک مرد کا افسانہ بنا


صبا نقوی

No comments:

Post a Comment