Sunday, 19 January 2025

دل میں پیغام محبت سا اتارا جاؤں

 دل میں پیغام محبت سا اتارا جاؤں

اس سے پہلے کہ کسی بھیڑ میں مارا جاؤں

وصل کی چاہ میں یہ ہجر کمایا میں نے

ہجر کو خرچ کروں زیست سے ہارا جاؤں

روٹھی تقدیر ہوں تو مجھ کو منایا جائے

اور گر بگڑا مقدر ہوں سنوارا جاؤں

ایک عرصے سے خلاؤں سے صدا آتی ہے

ایسا لگتا ہے مجھے اس نے پکارا جاؤں

میں نہیں ان میں کہ جو خود کو کسی پر تھوپیں

بھر گیا مجھ سے اگر دل یہ تمہارا جاؤں

اب یہاں پہلے سی جذبات میں شدت نہ رہی

اب یہاں ہو گا نہیں اپنا گزارا جاؤں

دے خدا کاش اسے دل کی مسیحائی شہاب

اور صحیفوں سا میں پھر اس پہ اتارا جاؤں


اعجازالحق شہاب

No comments:

Post a Comment