سارے جہاں کو ان کا خریدار دیکھ کر
ڈر لگ رہا ہے مصر کا بازار دیکھ کر
میں اڑ رہی ہوں چاند ستاروں کے باغ میں
ہونٹوں پہ تیرے پیار کا اظہار دیکھ کر
آنکھوں میں آج اس کے سمندر ہے موجزن
پتھر پگھل رہا ہے میرا پیار دیکھ کر
دنیا کو دیکھنے کا نظریہ بدل گیا
اللہ کے رسولﷺ کا کردار دیکھ کر
دن ٹکڑے ٹکڑے ہو گیا ماں اور باپ کا
آنگن میں نفرتوں کی یہ دیوار دیکھ کر
کم ظرف بے ضمیر کے شر سے بچو صبا
احساس بھی کیا کرو معیار دیکھ کر
صبا بلرامپوری
صبا بلرام پوری
No comments:
Post a Comment