عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
علیؑ حُسنِ جہاں بانی، علیؑ تفسیرِ قرآنی
علیؑ کے دم سے قائم ہے دلوں میں نورِ ایمانی
تصوف کے چمن کا باغباں کوئی نہیں ایسا
اسی کے سر پہ سجتا ہے ولا کا تاجِ سلطانی
دہکتی ریت پر لختِ جگر اُن کے ہوئے قرباں
انہی کے خونِ اقدس سے ہے روشن دیں کی پیشانی
علیؑ مرشد،۔ علیؑ آقا،۔ علیؑ رہبر،۔ علیؑ مولا
علیؑ کے در سے پائی ہے مِری آنکھوں نے تابانی
قلم آزاد کا قاصر ہے ان کی مدح لکھنے سے
کہ وہ ہیں بابِ شہرِ عِلم اور میرا ہُنر فانی
محمد زکریا آزاد
No comments:
Post a Comment