Friday, 17 January 2025

غم میں ڈوبی صبح پھیکی شام دیکھ

 غم میں ڈوبی صبح پھیکی شام دیکھ

التفات گردش ایام دیکھ

ظرف خودداری شرافت خامشی

ان کتابوں میں ہمارا نام دیکھ

میکدے میں ہے فضائے اشک غم

لے رہا ہے سسکیاں ہر جام دیکھ

 شہر میں گرجے تو برسے دشت میں

دور نو کے بادلوں کا کام دیکھ

ہو گئے وہ مائل لطف و کرم

صبر کے آغاز کا انجام دیکھ

راہ غم میں ملتی ہے کیسی خوشی

ساتھ میرے چل کے اک دو گام دیکھ

لکھ رہا ہے ہر ورق پر تیرا نام

اے قمر! اپنے قلم کا کام دیکھ


قمر سیوانی

No comments:

Post a Comment