Thursday, 16 January 2025

لفظ و معنی میں سماوات سے خوشبو آئی

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


لفظ و معنی میں سماوات سے خوشبو آئی

یعنی قرآن کی آیات سے خوشبو آئی

بیعت حق سے کھلے پھول مہکنے والے

دستِ اطہر کی عنایات سے خوشبو آئی

حرف نے سیکھ لیا لب سے معطر ہونا

آپؐ کی طرز مناجات سے خوشبو آئی

غنچہ توحید کا چٹکا جو زباں پر آ کر

فکر و احساس و خیالات سے خوشبو آئی

حکمت و دین و شریعت کے دبستانوں میں

اک معلم کے خطابات سے خوشبو آئی

حرمت کعبہ نے پھر اپنا تقدس پایا

پھر براہیمی مقامات سے خوشبو آئی

جب شہِ دیں کی رسالت کا ستارا چمکا

ہر طرف نور کی برسات سے خوشبو آئی

وقت کی شاخ نے گلریزی سی گلریزی کی

نبوی عہد کے لمحات سے خوشبو آئی

ارضِ طیبہ کی طرف سے جو چلی ٹھنڈی ہوا

خطۂ ہند کے باغات سے خوشبو آئی

کفر و الحاد کی مسموم فضاؤں میں نفیس

خلق و اخلاص و مساوات سے خوشبو آئی


محمد نفیس تقی

No comments:

Post a Comment