افسانۂ جنون محبت سُنائے کون؟
آنسو بہائے کون کسی کو رُلائے کون
مانگیں پناہ جس کی نگاہوں سے بجلیاں
اس کی نظر سے اپنی نظر کو ملائے کون
ہے چاک چاک پیرہنِ گُل بہار میں
کانٹوں سے دامن اپنا چمن میں بچائے کون
تیرے سوا ہے کس میں یہ اعجاز اے بہار
غُنچہ کو پُھول، پُھول کو گُلشن بنائے کون
فیضی! ہے ڈُوبنا ہی اگر حاصلِ وفا
گردابِ غم سے اپنا سفینہ بچائے کون
فیضی نظام پوری
No comments:
Post a Comment