عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
یہی نہیں کہ تُوؐ آیا فقط عرب کے لیے
جہاں میں ذاتِ گرامی ہے تیری سب کے لیے
نگاہِ خالقِ ہستی میں سرخرو ہے وہی
وہ جس کے دل میں جگہ ہے تِرے ادب کے لیے
تیری ہی ذات ہے لیل و نہار کی تابش
تُو دن کے واسطے سورج ہے، چند شب کے لیے
حمید و حامد و محمود کا وہ مسکن ہے
وہ دل کہ جس میں ہے الفت حبیبِ رب کے لیے
تِرے کرم ہے نے راہیں نکال دیں کتنی
سرابِ خشک سے دریائے پب بہ لب کے لیے
مجھے ہے ناز کہ اُمت میں اس کی ہوں میں بھی
جہاں میں آیا جو خیرالبشرﷺ لقب کے لیے
ہوئی جو نادم بلخی کو مدح کی توفیق
کہی یہ نعت مبارک تِرے ادب کے لیے
نادم بلخی
No comments:
Post a Comment