Thursday, 19 June 2025

اندر سے کھا رہی ہے جدائی حضور کی

اندر سے کھا رہی ہے جدائی حضور کی

باہر سے بند ہو گئی کھڑکی شعور کی

اک گلبدن کو پیار سکھانے میں کٹ گئی

پوچھو نہ ہم نے زندگی کیسے عبور کی

کھلنے لگے ہیں گیسو مِری خوش خصال کے

مٹنے کو ملگجی ہے سو حور و قصور کی

ہم نے کسی کے ساتھ بھی دھوکا نہیں کیا

لیکن سبھی کے ساتھ محبت ضرور کی

کاشف ہمارے دل میں صحابہ کا پیار ہے

بے حد عنایتیں ہیں ہمارے حضورؐ کی


کاشف اورا

No comments:

Post a Comment