عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
اللہ کے مہمان
مجھے لوٹ کر نہیں آنا، میرا شہر مدینہ ہی ٹھہرے
میں مکہ کی گلیوں میں پھروں، مجھے کوئی راستہ نہ ملے
میرے پاؤں میں جولاں ایسی ہو، مجھے ہر جویا ہی خار لگے
زم زم جہاں امرت دھارا ہو، صریر کردگار لگے
مجھے لوٹ کر نہیں آنا، میرا شہر مدینہ ہی ٹھہرے
میں مکہ کی گلیوں میں پھروں، مجھے کوئی راستہ نہ ملے
جہاں نور کا دریا بہتا ہو، جہاں حق کا سورج بھی چمکے
جہاں بر بھی سبزہ زار لگے، جہاں لو بھی سایہ دار لگے
مجھے لوٹ کر نہیں آنا، میرا شہر مدینہ ہی ٹھہرے
میں مکہ کی گلیوں میں پھروں، مجھے کوئی راستہ نہ ملے
ہر آنکھ اشک بار لگے، ہر آنکھ زیر بار لگے
مجھے اس روضۂ اطہر میں کوئی نہ ظاہر دار لگے
مجھے لوٹ کر نہیں آنا، میرا شہر مدینہ ہی ٹھہرے
میں مکہ کی گلیوں میں پھروں، مجھے کوئی راستہ نہ ملے
ہر منظر منظرِ اقدس ہو، ہر پل اعلانِ برأت ہو
کوئی نہ کگاہ گار لگے، کوئی نہ زیاں کار لگے
مجھے لوٹ کر نہیں آنا، میرا شہر مدینہ ہی ٹھہرے
میں مکہ کی گلیوں میں پھروں، مجھے کوئی راستہ نہ ملے
فوزیہ بشیر علوی
No comments:
Post a Comment